افغانستان کے ہلمند ریاست کے دارالحکومت میں بینک کے باہر کھڑی ایک گاڑی میں بم بلاسٹ کیا گیا ہے. لشکر گاہ شہر میں ہوئے اس حملے میں کم از کم 24 لوگوں کے مارے جانے کی اطلاع ہے اور 60 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ہیں.
حملہ مقامی وقت کے مطابق دوپہر قریب 12 بجے ہوا. ریاست کے گورنر عمر جیک نے کہا، '' زخمیوں میں سول اور فوج کے لوگ ہیں. ابھی تک مرنے والوں کی تصدیق تعداد نہیں پتہ چلی ہے. ''
دھماکہ ایک بینک کے باہر ہوا، جہاں لوگ اپنی تنخواہ لینے کے لئے جمع ہوئے تھے. دھماکے والی جگہ ملک کے دارالحکومت کابل سے قریب 550 کلو میٹر کے فاصلے پر ہے. ابھی تک کسی تنظیم نے اس حملے کی ذمہ داری نہیں لی ہے.
افغانستان میں گزشتہ چند ماہ سے گاڑی کے ذریعے کئے جانے والے دہشت گردانہ حملے بڑھ گئے ہیں. 31 مئی کو دارالحکومت کابل میں ایک گاڑی میں خود کش بم دھماکہ ہوا تھا جس میں 80 افراد ہلاک اور 350 زخمی ہو گئے تھے. دھماکہ جرمن مشن کو منتقل ہوا تھا جس میں 50 میٹر کے فاصلے پر واقع بھارتی سفارت خانے کی عمارت کو بھی نقصان پہنچا.
8 مارچ کو کابل واقع افغانستان کے سب سے بڑے فوجی ہسپتال پر ڈاکٹروں کی بھیس میں دہشت گردوں نے حملہ کر دیا تھا. سکیورٹی سنگ چھ گھنٹے جاری رہی تصادم میں 100 سے زیادہ لوگوں کی موت ہو گئی تھی. حملے کی ذمہ داری اسلامک اسٹیٹ نے لی تھی.
13 مارچ کو ایک بس میں طاقتور دھماکہ ہوا تھا. کسی تنظیم نے اس دھماکے کی ذمہ داری نہیں لی تھی. یہ حملہ اس وقت ہوا تھا، جب طالبان نے سالانہ موسم بہار فیسٹیول کی سرکاری آغاز سے پہلے حملے تیز کر دیے تھے.
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
عراقی فوج نے بغداد کے جنوب میں ایک اڈے پر بڑے دھماکے کا دعویٰ کیا ...
ایرانی میڈیا نے اسرائیل کے حملے پر کیا کہا؟
جمع...
امریکی وزیر خارجہ نے ایران پر اسرائیل کے حملے پر کیا کہا؟...
ایران اسرائیل کشیدگی کے درمیان آسٹریلیا نے اپنے شہریوں کو اسرائیل ...
ایران نے اسرائیل کے میزائل حملے کی تردید کرتے ہوئے، کہا- باہر سے ک...