ایرانی میڈیا نے اسرائیل کے حملے پر کیا کہا؟

 19 Apr 2024 ( آئی بی ٹی این بیورو )
POSTER

ایرانی میڈیا نے اسرائیل کے حملے پر کیا کہا؟

جمعہ، اپریل 19، 2024

ایران جمعرات 18 اپریل 2024 کی رات اصفہان پر اسرائیلی حملے کو کوئی خاص اہمیت نہیں دے رہا ہے۔ ایرانی حکام نے کہا ہے کہ اصفہان پر کوئی حملہ نہیں ہوا۔

ایران کا کہنا ہے کہ کچھ ڈرون تھے جنہیں مار گرایا گیا۔ اسرائیل نے اس حملے کے حوالے سے کوئی بیان نہیں دیا ہے۔

لیکن امریکی حکام نے کہا ہے کہ اسرائیل نے ایران پر حملہ کیا ہے اور اس موضوع پر کئی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ اصفہان کو اہم جوہری اور فوجی صنعتی تنصیبات کا مرکز سمجھا جاتا ہے۔

تاہم، نیشنل سینٹر آف سائبرسیکیوریٹی اور ایران اسپیس ایجنسی کے ترجمان، حسین ڈیلیرین نے ٹوئٹر پر اس بات کی تردید کی کہ ملک کے باہر سے کوئی براہ راست میزائل حملہ ہوا ہے۔

حسین ڈیلیرین نے کہا کہ اصفہان یا ملک کے دیگر حصوں پر سرحد کے باہر سے کوئی فضائی حملہ نہیں ہوا ہے۔

حسین ڈیلیرین نے کہا کی اسرائیل نے کواڈ کاپٹر ڈرون اڑانے کی صرف ایک ناکام کوشش کی اور کواڈ کاپٹر کو بھی مار گرایا گیا۔

ایران اس حملے کو معمولی بنا کر پیش کر رہا ہے۔

ایران کے سرکاری نشریاتی ادارے آئی آر آئی بی اور ملک کے انگریزی زبان کے چینل پریس ٹی وی نے بریکنگ نیوز سیگمنٹس، باقاعدہ بلیٹن اور ٹکروں میں اس واقعے کی اطلاع دی، لیکن اس کو مسترد کر دیا گیا۔

آئی آر آئی بی کے ایک نمائندے نے بتایا کہ "کئی ڈرونز کو مار گرایا گیا ہے۔"

اسفان سے آئی آر آئی بی پر ایک اور نمائندے نے کہا، "شہر میں امن کا ماحول ہے۔ لوگ اپنے گھروں سے باہر نکل رہے ہیں۔"

رپورٹر کا کہنا تھا کہ رات بھر آسمان میں جو آوازیں سنائی دیتی ہیں وہ غالباً اصفہان کے اوپر آسمان میں کئی چھوٹے ڈرونز کو نشانہ بنانے والے فضائی دفاعی نظام کی تھیں۔

ایران کے دوسرے سرکاری نشریاتی ادارے 2آئ آر آئ بی  نے صبح اصفہان سے مسلسل لائیو فیڈ چلایا۔

فارس نیوز ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ شہر کا جوہری ڈھانچہ مکمل طور پر محفوظ ہے۔

تسنیم خبر رساں ایجنسی، جو ایران کی مسلح افواج سے وابستہ ہے، نے کئی ویڈیوز میں اصفہان کے فضائیہ کے اڈے، ہوائی اڈے اور جوہری تنصیبات کو وہاں پر سکون دکھایا۔

تہران، اصفہان، شیراز اور مغربی صوبوں سے پروازیں عارضی طور پر معطل کر دی گئی تھیں لیکن تھوڑی دیر بعد دوبارہ شروع کر دی گئیں۔

ایران پر اسرائیل کا حملہ: اب تک کیا ہوا؟

جمعہ، اپریل 19، 2024

اسرائیلی حملے کے بعد ایران کے لیے کچھ پروازیں کچھ عرصے کے لیے روکے جانے کے بعد دوبارہ شروع کر دی گئی ہیں۔

جرمن ایئر لائن لفتھانزا نے 20 اپریل 2024 بروز ہفتہ تک اسرائیل اور عراق کے لیے پروازیں معطل کر دی ہیں۔

بھارت کی ایئر انڈیا نے بھی 30 اپریل 2024 تک تل ابیب کے لیے تمام پروازیں منسوخ کر دی ہیں۔

آسٹرین ایئر لائنز نے تل ابیب، اربیل (شمالی عراق) اور عمان (اردن) کے لیے خدمات معطل کر دی ہیں۔ دونوں ایئر لائنز نے کہا ہے کہ وہ اس ماہ (30 اپریل 2024) کے آخر تک تہران اور بیروت کو سروس فراہم نہیں کریں گی۔

ایران کے شہر اصفہان کے فضائی دفاعی نظام کے کمانڈر سیواش میہندوست نے سرکاری ٹیلی ویژن کو بتایا کہ جمعہ 19 اپریل 2024 کی صبح ہونے والے ایک حملے کو ناکام بنا دیا گیا ہے۔

سیواش میہندوست نے کہا کہ 19 اپریل 2024 بروز جمعہ کی صبح اصفہان میں جو آوازیں سنی گئیں وہ دھماکہ نہیں تھیں۔

اسرائیل کی تازہ کارروائی کے بعد روس نے کہا ہے کہ وہ تل ابیب اور تہران دونوں کے ساتھ رابطے میں ہے۔

روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا کہ روس نے اسرائیل پر واضح کر دیا ہے کہ ایران اس معاملے کو مزید بڑھانا نہیں چاہتا۔

اسرائیل کے پڑوسی ملک اردن نے 'علاقائی کشیدگی کے خطرے' سے خبردار کیا ہے۔

اردن نے ایران اور اسرائیل کی جانب سے ایک دوسرے کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات کو ختم کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔

دوسری جانب پیرس میں پولیس نے ایرانی سفارت خانے میں داخل ہونے والے ایک شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔

فرانسیسی میڈیا نے ایک عینی شاہد کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایک مشکوک شخص ایرانی سفارت خانے میں داخل ہو رہا تھا۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ ملزم کے ہاتھ میں دستی بم یا کوئی دھماکہ خیز مواد تھا۔

ایرانی آرمی چیف میجر جنرل سید عبدالرحیم موسوی نے اصفہان دھماکے پر ایرانی ٹی وی کو انٹرویو دیا۔

میجر جنرل سید عبدالرحیم موسوی کا کہنا تھا کہ دھماکوں کی آواز دراصل طیارہ شکن دفاعی نظام سے آئی جسے کسی مشتبہ چیز کو دیکھ کر چالو کر دیا گیا۔

میجر جنرل سید عبدالرحیم موسوی نے عوام کو یقین دلایا کہ کوئی نقصان نہیں ہوا۔

امریکہ نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ کشیدگی کم کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔

 

(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)

Share This News

About sharing

اشتہار

https://www.ibtnkhabar.com/

 

https://www.ibtnkhabar.com/

Al Jazeera English | Live


https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

Copyright © 2024 IBTN World All rights reserved. Powered by IBTN Media Network & IBTN Technology. The IBTN is not responsible for the content of external sites. Read about our approach to external linking