تبتی مشتعل افراد نے بھارتی ریاست ہماچل پردیش کے مکلیوڈ گنج میں ایک احتجاجی جلوس نکالا اور چین پر تبتی ثقافت کو مٹانے کا الزام لگایا۔
ہفتہ 9 ستمبر 2023 کو ایک مظاہرے کے دوران مظاہرین نے جی -20 میں شرکت کرنے والے عالمی رہنماؤں سے چین سے بات کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ چین تبتی ثقافت کو مٹانے کی کوشش کر رہا ہے۔
اس لیے دنیا بھر کے لیڈران جو جی -20 کانفرنس کے لیے ہندوستان آئے ہیں، انھیں چین سے اس کو روکنے کی اپیل کرنی چاہیے۔ احتجاج میں شریک طلباء کا کہنا تھا کہ چینی حکومت تبت کے تعلیمی نظام پر مسلسل حملے کر رہی ہے۔ چین تبت کی ثقافت اور شناخت کو مٹانا چاہتا ہے۔
مظاہرین نے جی -20 کانفرنس میں شرکت کرنے والے عالمی رہنماؤں سے چین کو ایسے اقدامات کرنے سے روکنے کی اپیل کی۔
سٹوڈنٹس فار فری تبت (انڈیا) کے نیشنل ڈائریکٹر تنزین پاسنگ نے خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا کہ چین تبت میں نوآبادیاتی طرز کے بورڈنگ اسکول کھول رہا ہے۔
یہاں چار سال کے چھوٹے بچوں کو ان کے خاندانوں سے الگ رکھا جا رہا ہے۔ انہیں زبردستی ان سکولوں میں بھیجا جا رہا ہے۔ اس طرح انہیں ان کے خاندانوں سے الگ رکھ کر ان کی زبان اور ثقافت کو تباہ کیا جا رہا ہے۔
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
آکسفیم کے محمود الصقا نے غزہ پر اسرائیلی حملوں کے دوران خوراک کی ش...
ایران کے خامنہ ای کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے حملے کو کم کرنا غلط ہے<...
دن کے ساتھ ساتھ شمالی غزہ میں نئے سانحات سامنے آ رہے ہیں: نا...
وسطی اسرائیل میں بس اسٹاپ پر ٹرک سے ٹکرانے کے بعد زخمی
اسرائیلی فوج نے غزہ کے کمال عدوان اسپتال پر چھاپہ مارا، عملے اور م...