ایران کے اسرائیل پر حملے کے بعد مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر امریکہ اور عراق کے درمیان کیا گفتگو ہوئی؟
پیر، اپریل 15، 2024
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے عراق کے نائب وزیر اعظم محمد علی تمیم سے مشرق وسطیٰ کی سلامتی کے حوالے سے بات کی ہے۔
یہ 13 اپریل 2024 بروز ہفتہ کی رات دیر گئے اسرائیل پر ایران کے حملے کے تناظر میں ہوا۔
انٹونی بلنکن نے محمد علی تمیم سے کہا کہ امریکہ ایران کے ساتھ کشیدگی نہیں بڑھانا چاہتا لیکن اسرائیل کے ساتھ کھڑا رہے گا۔
محمد علی تمیم نے اپنی حکومت کی جانب سے خطے کو جنگ کی طرف دھکیلنے اور بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے خطرہ بننے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ایران نے ہفتہ، 13 اپریل 2024 کو دیر گئے اسرائیل پر تقریباً 300 ڈرون اور میزائل داغے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے امریکہ اور برطانیہ کی مدد سے تقریباً 99 فیصد ڈرون اور میزائل اسرائیلی فضائی حدود میں داخل ہونے سے پہلے ہی فضا میں مار گرائے تھے۔
ایران نے اس حملے کو یکم اپریل 2024 کو شام کے دارالحکومت دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر ہونے والے مہلک حملے کا بدلہ قرار دیا ہے۔
اس حملے میں کل 13 افراد مارے گئے، جس میں پاسداران انقلاب کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل محمد رضا زاہدی اور ان کے نائب بھی مارے گئے۔
اسرائیل نے ایران کے قونصل خانے پر حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ لیکن خیال کیا جاتا ہے کہ اس حملے کے پیچھے اسرائیل کا ہاتھ تھا۔
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
آکسفیم کے محمود الصقا نے غزہ پر اسرائیلی حملوں کے دوران خوراک کی ش...
ایران کے خامنہ ای کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے حملے کو کم کرنا غلط ہے<...
دن کے ساتھ ساتھ شمالی غزہ میں نئے سانحات سامنے آ رہے ہیں: نا...
وسطی اسرائیل میں بس اسٹاپ پر ٹرک سے ٹکرانے کے بعد زخمی
اسرائیلی فوج نے غزہ کے کمال عدوان اسپتال پر چھاپہ مارا، عملے اور م...