بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے شنگھائی تعاون تنظیم میں کیا کہا؟

 16 Sep 2022 ( آئی بی ٹی این بیورو )
POSTER

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی ؤ) میں اپنی تقریر میں کورونا وبا اور یوکرین کے بحران سے پیدا ہونے والے معاشی اور خوراک کی فراہمی کے بحران پر بات کی۔ اس سے نمٹنے کے طریقے بھی بتائے۔

وزیر اعظم مودی اس کانفرنس میں شرکت کے لیے جمعرات 15 ستمبر 2022 کی رات سمرقند پہنچے تھے۔ جمعہ، 16 ستمبر 2022 کو، انہوں نے کانفرنس میں شرکت کی اور دوسرے رہنماؤں کے ساتھ ایک تصویر ٹویٹ کی۔

آٹھ رہنماؤں کی اس تصویر میں ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی دائیں جانب کھڑے نظر آرہے ہیں اور پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف بائیں جانب ہیں۔

نریندر مودی نے شنگھائی تعاون تنظیم کی موثر قیادت پر ازبکستان کے صدر شوکت مرزیوئیف کا شکریہ ادا کیا۔

مودی نے کہا کہ آج پوری دنیا وبائی امراض کے بعد معاشی بحران سے نکلنے کی کوشش کر رہی ہے۔

شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک عالمی جی ڈی پی میں تقریباً 30 فیصد حصہ ڈالتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ دنیا کی 40 فیصد آبادی ان ممالک میں مقیم ہے۔ اس لیے ان بحرانوں سے نمٹنے میں SCO ممالک کا کردار اہم ہے۔

مودی نے کہا کہ ہندوستان کی معیشت میں اس سال 7.5 فیصد کی شرح نمو متوقع ہے جو دنیا کی بڑی معیشتوں میں سب سے زیادہ ہوگی۔

مودی نے کہا کہ ہندوستان ہر شعبے میں اختراع کی حمایت کر رہا ہے اور آج ملک میں 70 ہزار سے زیادہ اسٹارٹ اپ ہیں، جن میں سے 100 سے زیادہ یونی کارن (بلین ڈالر کمپنیاں) ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ تجربہ شنگھائی تعاون تنظیم کے بہت سے ارکان کے کام آ سکتا ہے۔ اس مقصد کے لیے وہ 'اسپیشل ورکنگ گروپ آن اسٹارٹ اپس اینڈ انوویشن' قائم کرکے ایس سی او ممالک کے ساتھ تجربات شیئر کرنے کے لیے تیار ہیں۔

موٹے اناج کی کاشت پر زور

انہوں نے کہا کہ آج دنیا کو غذائی تحفظ کے بحران کا سامنا ہے۔ اس مسئلے کا ایک ممکنہ حل یہ ہے کہ موٹے اناج کی کاشت اور استعمال کو فروغ دیا جائے۔

یہ ایک سپر فوڈ ہے جو ہزاروں سالوں سے نہ صرف شنگھائی تعاون تنظیم کے ممالک میں بلکہ دنیا کے کئی حصوں میں اگایا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2023 کو 'اقوام متحدہ کے بین الاقوامی سال برائے جوار' کے طور پر منایا جائے گا۔ اس کو فروغ دینے کے لیے ایس سی او کے تحت 'ملٹس فوڈ فیسٹیول' کے انعقاد پر غور کیا جانا چاہیے۔

نریندر مودی نے کہا کہ آج ہندوستان دنیا میں 'میڈیکل اینڈ ویلنس ٹورازم' کے لیے سب سے سستی جگہوں میں سے ایک ہے۔

انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے ممالک کے درمیان روایتی ادویات پر تعاون کو بڑھایا جانا چاہیے اور ہندوستان اس کے لیے ایک نئے 'ایس سی او ورکنگ گروپ آن ٹریڈیشنل میڈیسن' شروع کرے گا۔

مودی نے اور کیا کہا؟

ہندوستان ایس سی او کے رکن ممالک کے درمیان زیادہ تعاون اور باہمی اعتماد کی حمایت کرتا ہے۔

وبائی مرض اور یوکرائن کے بحران نے عالمی سپلائی چین میں بہت سی رکاوٹیں پیدا کیں، جس کی وجہ سے دنیا کو توانائی اور خوراک کے بحران کا سامنا کرنا پڑا۔

ایس سی او کو اس کے لیے قابل اعتماد، لچکدار اور متنوع سلسلہ تیار کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ رابطے کے ساتھ ساتھ ایک دوسرے کو ٹرانزٹ کے مکمل حقوق دینا بھی ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو 'مینوفیکچرنگ ہب' بنانے کی طرف پیش رفت ہو رہی ہے۔

 

(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)

Share This News

About sharing

اشتہار

https://www.ibtnkhabar.com/

 

https://www.ibtnkhabar.com/

Al Jazeera English | Live


https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

Copyright © 2024 IBTN World All rights reserved. Powered by IBTN Media Network & IBTN Technology. The IBTN is not responsible for the content of external sites. Read about our approach to external linking