ہندوستان کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے سعودی عرب میں کہا ہے کہ ہندوستان کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مستقل رکنیت ملنی چاہئے۔
بھارتی وزیر خارجہ نے کہا کہ بدلتی ہوئی عالمی صورتحال میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں تبدیلی ہونی چاہیے۔ ایس جے شنکر نے کہا کہ یہ تبدیلی بین الاقوامی سلامتی اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی مطابقت کے لیے ضروری ہے۔
ایس جے شنکر 10 ستمبر 2022 بروز ہفتہ سعودی عرب کے تین روزہ دورے پر گئے تھے۔ ہندوستانی وزیر خارجہ کا سعودی عرب کا یہ پہلا دورہ ہے۔
بھارت برسوں سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات کا مطالبہ کر رہا ہے۔ جے شنکر نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہندوستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مستقل رکنیت حاصل کرے۔ ہندوستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا موجودہ ڈھانچہ 21ویں صدی کی جغرافیائی سیاسی حقیقت کی عکاسی نہیں کرتا۔
بھارتی وزیر خارجہ نے کہا کہ عالمی سطح پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات پر وسیع اتفاق رائے پایا جاتا ہے۔ ایس جے شنکر نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی توسیع نہ صرف ہندوستان کے حق میں ہے بلکہ ان لوگوں کے لیے بھی اچھا ہے جو ابھی تک نمائندگی سے محروم ہیں۔
سعودی گزٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے ایس جے شنکر نے کہا، ’’ہندوستان دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہے۔ یہ دنیا کی پانچویں بڑی معیشت ہے۔ ٹیکنالوجی کا مرکز۔ اس کے علاوہ ہندوستان روایتی طور پر عالمی معاملات میں سرگرم رہا ہے۔ یہ تمام چیزیں ہندوستان کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن کے لیے اہل بناتی ہیں۔''
ایس جے شنکر نے اتوار 11 ستمبر 2022 کو سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے بھی ملاقات کی۔ ایس جے شنکر نے کہا کہ انہوں نے وزیر اعظم مودی کا ایک تحریری پیغام ولی عہد کو سونپا ہے۔ ایس جے شنکر نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے کئی سطحوں پر بات چیت ہوئی ہے۔
سعودی عرب عالمی معیشت کا ایک اہم کھلاڑی ہے۔ نہ صرف اس لیے کہ سعودی عرب عالمی معیشت میں غالب ہے بلکہ سعودی عرب توانائی کی عالمی منڈی پر بھی حاوی ہے۔ جے شنکر نے کہا کہ سعودی عرب ہندوستان کا ایک اہم پارٹنر ہے۔ اپریل 2021 سے مارچ 2022 کے درمیان دونوں ممالک کے درمیان 42.86 بلین ڈالر کی تجارت ہوئی۔
ایس جے شنکر نے کہا، ’’انرجی دونوں ممالک کے درمیان ایک اہم شعبہ ہے۔ اس کے علاوہ دونوں ممالک قابل تجدید توانائی پر بھی کام کر رہے ہیں۔ دونوں ممالک سعودی عرب کے وژن 2030 پر بھی ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔''
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
آکسفیم کے محمود الصقا نے غزہ پر اسرائیلی حملوں کے دوران خوراک کی ش...
ایران کے خامنہ ای کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے حملے کو کم کرنا غلط ہے<...
دن کے ساتھ ساتھ شمالی غزہ میں نئے سانحات سامنے آ رہے ہیں: نا...
وسطی اسرائیل میں بس اسٹاپ پر ٹرک سے ٹکرانے کے بعد زخمی
اسرائیلی فوج نے غزہ کے کمال عدوان اسپتال پر چھاپہ مارا، عملے اور م...