طالبان نے کہا ہے کہ اسے القاعدہ کے سابق سربراہ الظواہری کی لاش ابھی تک نہیں ملی ہے۔ تاہم ان کی تفتیش جاری ہے۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے جمعرات 25 اگست 2022 کو کہا کہ طالبان کو ابھی تک الظواہری کی لاش نہیں ملی ہے۔
انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ اس معاملے کی تحقیقات جاری ہیں اور ابھی تک مکمل نہیں ہوئی ہیں۔ اس بارے میں جو بھی معلومات ہیں وہ تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ہی سامنے آئیں گی۔
طالبان کے ایک سرکاری ترجمان نے کہا کہ "جہاں حملہ ہوا وہاں سب کچھ تباہ ہو گیا، کوئی لاش نہیں ملی"۔
امریکی نے دعویٰ کیا۔
31 جولائی 2022 کو امریکہ نے افغان دارالحکومت کابل میں ایک ڈرون حملے میں الظواہری کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا۔
امریکی سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی نے انسداد دہشت گردی آپریشن کیا تھا۔ ظواہری کی موت کی تصدیق خود امریکی صدر جو بائیڈن نے کی تھی۔
بائیڈن نے کہا کہ ’ظواہری کے ہاتھ امریکی شہریوں کے قتل سے رنگے ہوئے تھے، اب عوام کو انصاف مل گیا ہے اور یہ دہشت گرد رہنما اب زندہ نہیں رہا‘۔
حکام کا کہنا ہے کہ الظواہری ایک محفوظ گھر کی بالکونی میں تھے جب ڈرون سے دو میزائل داغے گئے۔
طالبان حکام نے امریکی دعوے کے بعد کہا کہ ڈرون حملہ ہوا ہے لیکن حملے کے وقت گھر خالی تھا۔ طالبان حکام کا کہنا ہے کہ ڈرون حملہ ایک خالی مکان پر کیا گیا۔
ایک طالبان رہنما نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ انھوں نے حملے کے وقت الظواہری کی موجودگی کے امریکی دعوے کی تصدیق نہیں کی۔
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
آکسفیم کے محمود الصقا نے غزہ پر اسرائیلی حملوں کے دوران خوراک کی ش...
ایران کے خامنہ ای کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے حملے کو کم کرنا غلط ہے<...
دن کے ساتھ ساتھ شمالی غزہ میں نئے سانحات سامنے آ رہے ہیں: نا...
وسطی اسرائیل میں بس اسٹاپ پر ٹرک سے ٹکرانے کے بعد زخمی
اسرائیلی فوج نے غزہ کے کمال عدوان اسپتال پر چھاپہ مارا، عملے اور م...