بھارتی ریاست بہار میں جعلی ادویات کی دکانوں اور ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر سپریم کورٹ نے بہار حکومت کی سرزنش کی ہے۔
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ بہار حکومت کو لوگوں کی زندگیوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دے سکتی۔
فارماسسٹ مکیش کمار نے پٹنہ ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی تھی جس میں بہار میں فرضی فارماسسٹ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
سپریم کورٹ کے جسٹس ایم آر شاہ اور جسٹس ایم ایم سندریش کی بنچ نے درخواست پر اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔
پٹنہ ہائی کورٹ نے 9 دسمبر 2019 کو مکیش کمار سے کہا تھا کہ وہ فرضی ڈاکٹروں کے نام بتائیں تاکہ ان کے خلاف ضروری کارروائی کی جا سکے۔
سپریم کورٹ نے کہا، ''یہ ایک سنگین مسئلہ ہے۔ بہار حکومت کا فرض ہے کہ فرضی فارماسسٹ ریاست میں ایک بھی اسپتال یا میڈیکل کی دکان نہ چلا سکیں۔ ہم ریاستی حکومت کو لوگوں کی زندگیوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔''
بنچ نے کہا، ’’اگر کوئی غیر تربیت یافتہ شخص غلط دوا دیتا ہے یا غلط خوراک دیتا ہے تو یہ لوگوں کے لیے خطرناک ثابت ہوگا۔ اس کا ذمہ دار کون ہوگا؟ بہار جیسی ریاستوں میں مسئلہ صرف فرضی فارماسسٹ تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ فرضی ڈاکٹروں کا بھی ہے۔''
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
کینیڈا-انڈیا جھڑپ کے پیچھے کیا ہے؟
پیر، اکتوبر ...
بلڈوزر سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کا سخت موقف، سپریم کورٹ نے کیا ک...
اپوزیشن کی مخالفت کے بعد مودی حکومت نے یو پی ایس سی سے لیٹرل انٹری...
کولکاتہ عصمت دری اور قتل کیس پر سپریم کورٹ نے کیا کہا؟
بنگلہ دیش میں انقلاب کو کچلنے کے لیے بھارت سے بہت سے منصوبے بنائے ...