سپریم کورٹ نے بھارت میں پنجاب اسمبلی کے انتخابات کے دوران سرکاری دورے پر آنے والے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی سکیورٹی میں خامیوں کے معاملے میں فیروز پور کے ایس ایس پی کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ فیروز پور کے ایس ایس پی اپنی ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام رہے اور اس کی وجہ سے وزیر اعظم نریندر مودی کا قافلہ سڑک پر ہی رہا۔
چیف جسٹس آف انڈیا این وی رمنا نے جمعرات، 25 اگست 2022 کو اپنے حکم میں کہا، "فیروز پور کے ایس ایس پی راستے پر حفاظت کو یقینی نہیں بنا سکے۔ ایس ایس پی اپنی ڈیوٹی سرانجام نہ دے سکے۔ پی ایم کے آنے میں کافی وقت تھا۔ ایس ایس پی کا حکم ملنے کے بعد روٹ پر سکیورٹی کا نظام مزید سخت نہ کیا جا سکا۔''
سپریم کورٹ نے کہا کہ تمام گواہوں اور کیس کے حقائق اور حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے پولیس کو مناسب تربیت دی جائے اور انہیں ان معاملات کے بارے میں حساس بنایا جائے۔
سپریم کورٹ نے کہا، "ہم یہ حکم حکومت ہند کو بھیجیں گے اور اسے سیکورٹی سے متعلق معاملات کے ساتھ ساتھ دیگر پہلوؤں پر بھی فیصلہ کرنے کی اجازت دی جائے"۔
سپریم کورٹ نے یہ ریمارکس سابق جسٹس اندو ملہوترا کی طرف سے پیش کی گئی رپورٹ کو دیکھتے ہوئے دیا ہے۔
سابق جسٹس اندو ملہوترا کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیٹی نے سپریم کورٹ میں رپورٹ داخل کی تھی۔ اس رپورٹ میں پنجاب کے کچھ افسران اور پولیس افسران کی نشاندہی کی گئی۔
5 جنوری 2022 کو وزیر اعظم نریندر مودی کے قافلے کو پنجاب میں فیروز پور روڈ کے فلائی اوور پر کافی دیر تک کھڑا رہنا پڑا۔ یہ علاقہ پاکستان سے صرف چند کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
یہ کہنا غلط ہے کہ ہندوستان میں 2014 سے پہلے کچھ نہیں ہوا: ماہر اقت...
کچاتھیو جزیرے پر پی ایم مودی کا بیان: کانگریس نے وزیر خارجہ جے شنک...
ای ڈی پر سپریم کورٹ کا سخت تبصرہ - بغیر سماعت کے سپلیمنٹری چارج شی...
بھارت کی مرکزی حکومت نے فیکٹ چیکنگ یونٹ کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری...
آسام میں سی اے اے مخالف مظاہرے میں وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کے پتل...