گنگا ساگر میلے میں بھگدڑ، 7 یاتریوں کی موت

 15 Jan 2017 ( آئی بی ٹی این بیورو )
POSTER

مکر سنکرانتی پر فضیلت غسل کے بعد سٹیمر پر چڑھنے کی دوڑ میں 7 گنگا ساگر حجاج کرام کی موت ہو گئی. 10 سے زیادہ وفادار زخمی ہوئے. ہلاک ہونے والوں میں 6 خواتین اور ایک بچہ ہے. تاہم انتظامیہ نے پانچ یاتریوں کے مرنے کی تصدیق کی ہے.

بھارت کے صوبے مغربی بنگال کے جنوبی 24 پرگنہ ضلع میں واقع سمندر جزائر پر ہر سال مکر سنکرانتی کے موقع پر گنگا ساگر میلے کا انعقاد ہوتا ہے. اتوار کی شام قریب 5.30 بجے كچوبےڑيا میں پانچ نمبر لنچ گھاٹ کے پاس حاجی سٹیمر پر چڑھنے کے لئے بےركےڈ کے پہلے قطار میں کھڑے تھے. کولکتہ واپس کرنے کے لئے کافی وقت سے کھڑے لوگوں کا صبر ٹوٹ گیا. ایک ساتھ سٹیمر پر چڑھنے کی دوڑ میں بےركےڈ ٹوٹ گیا اور بھگدڑ مچ گئی.

بھگدڑ کی زد میں آنے سے گنگا ساگر سے ٹی ایم سی ممبر اسمبلی بنکم ہاجرہ بھی زخمی ہوئے ہیں. انہیں ردرنگر ہسپتال لے جایا گیا ہے. بتا دیں کہ دو دن میں گنگا ساگر میں کل 16 لاکھ یاتریوں نے غسل کیا.

ضلع انتظامیہ کے مطابق، بحریہ کے غوطہ کی مدد لی جا رہی ہے. دریا میں گرے لوگوں کی تلاش جاری ہے.

مغربی بنگال کے پنچایت وزیر سبرت مکھرجی نے کہا، دریا میں باٹا کا وقت تھا. سٹیمر پر بیٹھنے کی دوڑ کی وجہ سے یہ حادثہ ہوا.

بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے ٹویٹ کیا، مغربی بنگال میں بھگدڑ کے دوران لوگوں کی موت سے دکھی ہوں. میری سوےدناے مرنے والوں کے لواحقین کے ساتھ ہے. زخمی لوگوں کے جلد ٹھیک ہونے کا متمنی ہوں.

انہوں نے وزیر اعظم قومی امدادی فنڈ سے ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کو دو دو لاکھ اور زخمیوں کو 50-50 ہزار روپے کی فضل رقم دینے کی منظوری دی.

ایک دن پہلے ہی بھارت کے صوبے بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں مکر سنکرانتی پر منعقد پتجباجي جشن میں شامل ہوکر کشتی سے واپس آ رہے لوگوں کے ساتھ حادثہ ہو گیا تھا. اس میں 24 لاکھوں ڈوبنے سے موت ہوگئی.

 

(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)

Share This News

About sharing

اشتہار

https://www.ibtnkhabar.com/

 

https://www.ibtnkhabar.com/

Al Jazeera English | Live


https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

Copyright © 2024 IBTN World All rights reserved. Powered by IBTN Media Network & IBTN Technology. The IBTN is not responsible for the content of external sites. Read about our approach to external linking