روس کے سابق وزیر اعظم اور سابق صدر دمتری میدویدیف نے کہا ہے کہ ضرورت پڑنے پر روس کو جوہری ہتھیاروں کے استعمال کا حق حاصل ہوگا۔
میدویدیف اس وقت روسی سلامتی کونسل کے نائب چیئرمین ہیں۔
اس سے قبل روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے روس میں جزوی طور پر متحرک ہونے کا اعلان کیا تھا۔ اب اطلاعات ہیں کہ روس میں بڑی تعداد میں لوگوں کو فوج میں بھرتی کیا جا رہا ہے۔
روس کی تلخی کے درمیان میدویدیف کا تازہ بیان مغرب کے لیے ایک نیا درد سر بن سکتا ہے۔
میدویدیف نے اپنے بیان میں کہا، ’’اگر ہمیں سرحدوں سے دھکیل دیا گیا تو ہم جوہری ہتھیار استعمال کریں گے۔ اور یہ صرف دھمکی نہیں ہے۔''
انہوں نے کہا کہ روس کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ بغیر کسی مشورے کے اپنے اوپر ہونے والے حملے کا منہ توڑ جواب دے ۔
روس اور یوکرین کے درمیان 24 فروری 2022 سے جنگ جاری ہے۔ اب وہ مشرقی یوکرین کے ان علاقوں میں ریفرنڈم کروا رہا ہے جن پر روس نے قبضہ کر رکھا ہے۔
اپنے سیاسی کیریئر کے آغاز میں ایک لبرل تصور کیے جانے والے، میدویدیف تیزی سے جارحانہ ہوتے جا رہے ہیں۔
میدویدیف 2008 سے 2012 تک روس کے صدر رہے۔ اس کے بعد وہ کئی برس تک روس کے وزیراعظم بھی رہے۔
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
آکسفیم کے محمود الصقا نے غزہ پر اسرائیلی حملوں کے دوران خوراک کی ش...
ایران کے خامنہ ای کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے حملے کو کم کرنا غلط ہے<...
دن کے ساتھ ساتھ شمالی غزہ میں نئے سانحات سامنے آ رہے ہیں: نا...
وسطی اسرائیل میں بس اسٹاپ پر ٹرک سے ٹکرانے کے بعد زخمی
اسرائیلی فوج نے غزہ کے کمال عدوان اسپتال پر چھاپہ مارا، عملے اور م...