روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے یوکرین میں جنگ کی وجہ سے مغربی پابندیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے ان پابندیوں کو ایسا بخار قرار دیا ہے، جس سے پوری دنیا کو خطرہ لاحق ہے۔ ولادی ووستوک میں اکنامک فورم کے اجلاس کے دوران اپنی تقریر میں پوٹن نے اسے روس پر مغربی ممالک کا اقتصادی حملہ قرار دیا۔
انہوں نے خبردار کیا کہ یورپی پابندیوں کی وجہ سے اپنے معیار زندگی کو قربان کر رہے ہیں، جب کہ غریب ممالک کو خوراک کے بحران کا سامنا ہے۔
انہوں نے یوکرین کے غلے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یورپ اس بہانے غریب ممالک کو دھوکہ دے رہا ہے۔ وہاں کی بندرگاہ کو روسی فوجیوں نے یوکرین کی جنگ کی وجہ سے کئی ماہ تک بند کر رکھا تھا۔
پوتن کا کہنا ہے کہ یہ کہنا غلط ہے کہ اگست 2022 میں برآمدات شروع ہونے کے بعد سے اناج کے صرف دو جہاز افریقہ گئے ہیں۔ روس نے 24 فروری 2022 کو یوکرین پر حملہ کیا۔ اس وقت یوکرین کے کئی علاقوں پر بھی اس کا کنٹرول ہے۔
چھ ماہ بعد روسی افواج یوکرین کے دارالحکومت کیف اور یوکرین کے شمالی حصے کے اردگرد کے علاقوں سے پسپائی اختیار کر چکی ہیں جب کہ روسی فوجیوں کو بھی جنوبی اور مشرقی اطراف سے یوکرین کی جوابی کارروائی کا سامنا ہے۔
یوکرین پر حملے کی وجہ سے مغربی ممالک نے روس پر مختلف پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔ اس کے جواب میں روس سے یورپ کو گیس کی سپلائی بھی متاثر ہوئی ہے۔ روسی صدر پیوٹن کا کہنا ہے کہ روس کو تنہا کرنا ناممکن ہے۔
پیوٹن نے یورپی ممالک کی جانب سے روسی گیس کی قیمت کی حد مقرر کرنے کی تجویز پر تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایسا کیا گیا تو روس ان ممالک کو تیل اور گیس کی سپلائی روک دے گا۔
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
آکسفیم کے محمود الصقا نے غزہ پر اسرائیلی حملوں کے دوران خوراک کی ش...
ایران کے خامنہ ای کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے حملے کو کم کرنا غلط ہے<...
دن کے ساتھ ساتھ شمالی غزہ میں نئے سانحات سامنے آ رہے ہیں: نا...
وسطی اسرائیل میں بس اسٹاپ پر ٹرک سے ٹکرانے کے بعد زخمی
اسرائیلی فوج نے غزہ کے کمال عدوان اسپتال پر چھاپہ مارا، عملے اور م...