بھارتی سپریم کورٹ نے بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما کو سخت سرزنش کی ہے۔ سپریم کورٹ نے نوپور شرما کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوپور شرما کے بیان سے پورے ملک میں بے چینی پھیلی ہوئی ہے۔
بی جے پی سے معطل کی گئی نوپور شرما نے سپریم کورٹ میں درخواست دی تھی کہ ان کے خلاف ہندوستان کی مختلف ریاستوں میں درج تمام ایف آئی آرز کو دہلی منتقل کیا جائے۔
ان کی عرضی کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے نوپور شرما کے بیانات کو ادے پور میں پیش آنے والے افسوس ناک واقعہ کے لیے ذمہ دار ٹھہرایا۔
سپریم کورٹ کے جسٹس سوریا کانت اور جے بی پارڈی والا کی تعطیلاتی بنچ نے نوپور شرما کی عرضی پر غور کرنے سے انکار کر دیا اور اسے ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کو کہا۔ اس کے بعد نوپور شرما نے سپریم کورٹ سے اپنی درخواست واپس لے لی۔
نوپور شرما نے جون 2022 میں ایک ٹی وی مباحثے کے دوران پیغمبر اسلام محمد کے بارے میں متنازعہ ریمارکس کیے تھے، جس کے خلاف ہندوستان کی کئی ریاستوں میں ان کے خلاف ایک درجن کے قریب ایف آئی آر درج کی گئی تھیں۔
اس بیان کے خلاف 16 سے زائد مسلم ممالک نے آکر سرکاری طور پر حکومت ہند سے احتجاج درج کرایا تھا۔
تاہم، حکومت ہند نے بعد میں کہا کہ یہ کچھ متعصب عناصر کے بیانات تھے اور حکومت ہند کے خیالات کی عکاسی نہیں کرتے تھے۔
سپریم کورٹ کا سخت بیان
اس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے نوپور شرما کے ریمارکس کو تکلیف دہ قرار دیتے ہوئے پوچھا کہ انہیں ایسا بیان دینے کی کیا ضرورت تھی؟
سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے یہ بھی پوچھا کہ ٹی وی چینل کا ایجنڈا چلانے کے علاوہ اس معاملے پر بحث کرنے کا کیا مقصد تھا جو پہلے ہی عدالت میں ہے۔
سپریم کورٹ نے نوپور شرما کی بیان بازی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کسی پارٹی کے ترجمان ہیں تو آپ کے پاس ایسے بیانات دینے کا لائسنس نہیں ہے۔
نوپور شرما کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل منیندر سنگھ نے کہا کہ ان کے مؤکل نے فوری طور پر اپنا بیان واپس لے لیا ہے اور اس کے لیے معافی بھی مانگ لی ہے۔
اس پر سپریم کورٹ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نوپور کو ٹی وی پر جا کر پورے ملک سے معافی مانگنی چاہیے تھی۔
سپریم کورٹ نے نوپور شرما کے وکیل سے کہا، ’’نوپور شرما نے بہت زیادہ وقت لیا اور مشروط طور پر بیان واپس لے لیا۔ اس نے (نوپور) کہا کہ اگر کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے تو وہ معافی مانگتی ہیں۔
سپریم کورٹ نے کہا، "جس طرح سے نوپور شرما نے ملک بھر میں جذبات بھڑکا، ملک میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے اس کے لیے وہ صرف ذمہ دار ہیں۔"
سپریم کورٹ میں درخواست داخل کرنے پر بھی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ نے کہا کہ ’’یہ درخواست نوپور کی تکبر کو ظاہر کرتی ہے، ایسا لگتا ہے کہ ملک کے مجسٹریٹ اس کے لیے بہت چھوٹے ہیں۔‘‘
سپریم کورٹ نے نوپور شرما کے وکیل سے یہ بھی کہا، ’’جب آپ کے خلاف ایف آئی آر ہوتی ہے اور آپ کو گرفتار نہیں کیا جاتا ہے، تو یہ آپ کی پہنچ کو ظاہر کرتا ہے۔ اسے لگتا ہے کہ اس کے پیچھے لوگ ہیں اور وہ غیر ذمہ دارانہ بیانات دیتی رہتی ہے۔
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
کینیڈا-انڈیا جھڑپ کے پیچھے کیا ہے؟
پیر، اکتوبر ...
بلڈوزر سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کا سخت موقف، سپریم کورٹ نے کیا ک...
اپوزیشن کی مخالفت کے بعد مودی حکومت نے یو پی ایس سی سے لیٹرل انٹری...
کولکاتہ عصمت دری اور قتل کیس پر سپریم کورٹ نے کیا کہا؟
بنگلہ دیش میں انقلاب کو کچلنے کے لیے بھارت سے بہت سے منصوبے بنائے ...