اسرائیل کی جاسوسی ایجنسی موساد پہلی بار خواتین جاسوسوں کی تقرری کرنے جا رہی ہے. موساد میں بھرتی کے لئے اسرائیل کے اخبارات میں اشتہارات چھپا ہے جس میں ایک خاتون کا چہرہ دکھایا گیا ہے اس کے نیچے لکھا ہے کہ طاقتور خواتین کی ضرورت ہے.
ویسے موساد میں 40 فیصد ملازم خواتین ہیں، مگر وہ جاسوس نہیں ہیں. مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق 24 فیصد خواتین سینئر عہدوں پر ہیں.
تقریبا دو سال پہلے موساد کے سابق سربراہ تےمر پاردو کا بیان آیا تھا کہ مردوں کے مقابلے خواتین بہتر جاسوس بنتی ہیں.
انہوں نے کہا تھا کہ خفیہ مشن میں خواتین بہتر ثابت ہوتی ہیں کیونکہ وہ اپنے غرور کو دبانے ہدف حاصل کرنے کے لئے کام کرتی ہیں.
موساد کے قیام 1949 میں ہوئی تھی. انتہائی خفیہ طریقے سے کام کرنے والی موساد آپ جانباز آپریشن کے لئے جانی جاتی ہے.
موساد پر کئی قتل کے الزام بھی لگتے رہے ہیں. ایک سابق موساد ایجنٹ گےڈ شمرن نے بی بی سی کو بتایا، '' وہ ایماندار ٹھگوں کو ڈھونڈ رہے ہیں. وہ میرے جیسے لوگوں کو لیتے ہیں، میں دوکھیباز نہیں ہوں بلکہ اسرائیل کا ایک فرمانبردار شہری ہوں. وہ چوری کرنا سکھاتے ہیں، کبھی قتل کرنا بھی. یہ سب عام لوگ نہیں کرتے ہیں، صرف مجرم کرتے ہیں. ''
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
عراقی فوج نے بغداد کے جنوب میں ایک اڈے پر بڑے دھماکے کا دعویٰ کیا ...
ایرانی میڈیا نے اسرائیل کے حملے پر کیا کہا؟
جمع...
امریکی وزیر خارجہ نے ایران پر اسرائیل کے حملے پر کیا کہا؟...
ایران اسرائیل کشیدگی کے درمیان آسٹریلیا نے اپنے شہریوں کو اسرائیل ...
ایران نے اسرائیل کے میزائل حملے کی تردید کرتے ہوئے، کہا- باہر سے ک...