امریکہ کی ایک ٹاپ میگزین نے بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی کے نوٹبدي کے فیصلے پر سوال اٹھائے ہیں. میگزین نے اپنی رپورٹ میں دعوی کیا ہے کہ وزیر اعظم مودی کی طرف نوٹبدي کے ویگھٹنکاری استعمال کی وجہ سے بھارت کی معیشت میں توقف آ گیا ہے.
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ بھارت کی کیش مبنی اقتصادیات کے چلتے مودی کے فیصلے سے ہندوستانی معیشت کی تاریخ میں سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے.
بتا دیں کہ پی ایم مودی نے 8 نومبر (2016) کو ملک بھر میں 500 اور 1000 کے نوٹ چلن سے باہر ہونے کا اعلان کر دیا تھا.
فارن افیئرز میگزین نے اپنے تازہ ایڈیشن میں رائٹر جیمز كرےبٹري کے حوالے سے لکھا، '' نوٹبدي نے ثابت کردیا کہ یہ سب سے زیادہ نقصان پہنچانے والا اےكسپےرمےٹ تھا. مودی انتظامیہ کو اب اپنی غلطیوں سے سبق لینا چاہئے. ''
سنگاپور کے لی کوان یو اسکول آف پبلک پالیسی اےنيوےس میں سینئر ریسرچ فیلو كرےبٹري بھارت میں نوٹبدي کی کافی تنقید کرتے رہے ہیں.
كرےبٹري لکھتے ہیں، '' پی ایم مودی کی اقتصادی کامیابیاں تو صحیح ہے، مگر ان کے نمو لانے والے تبدیلی نے لوگوں کو ایک طرح سے مایوس کیا ہے. نوٹبدي کے لئے حکومت نے جتنے پر بڑے سطح پر کام کیا. اس نے معیشت پر اتنا اثر نہیں ڈالا. 2019 کے انتخابات کو دیکھتے ہوئے مودی حکومت کو اپنے گزشتہ قدم سے سیکھنے کی ضرورت ہے. ''
كرےبٹري آگے لکھتے ہیں، '' حقیقت تو یہ ہے کہ چھوٹے وقفے میں نمو کے لحاظ سے مودی کی نوٹبدي بیکار رہی. گزشتہ ہفتے بھارت نے 2017 کی پہلی سہ ماہی کی جی ڈی پی کے اعداد و شمار جاری کئے. یہ وہی وقت ہے جب نوٹبدي کا اس دوران سب سے زیادہ اثر پڑا. ''
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ کروڑوں لوگوں 500 اور 1000 کے نوٹ تبدیل کرنے کے لئے کیش مشین اور بینک کی طویل قطار میں لگنا پڑا. اس دوران غریب طبقوں کو سب سے زیادہ پریشانی کا سامنا کرنا پڑا. بھارت کی نقدی پر مبنی معیشت میں کمرشل اےكٹوٹي ٹھپ ہوگئیں.
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
وارانسی: گیان واپی مسجد میں واقع ویاس تہہ خانے میں آج سے عبادت شرو...
ہندوستان، مشرق وسطیٰ کے ممالک اور یورپ کو جوڑنے والی راہداری پر کام جلد شر...
موسمیاتی تبدیلی پر اقوام متحدہ کی سالانہ کانفرنسوں کے برعکس، جی -20 اجلاسو...
واشنگٹن ڈی سی کے نیشنل پریس کلب میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کانگریس...