ماک ڈونلڈڈ بھارت نے بھارت بھر میں کینیٹ پلیزا ریسٹورانٹ لمیٹڈ سی پی ایل کی طرف سے چلائے گئے تمام 169 ریستورانوں کے لئے کاروباری معاہدہ ختم کر دیا ہے.
کمپنی نے سی پی آر ایل پر معاہدے کی شرائط کی خلاف ورزی اور ادائیگی میں مف کا الزام لگاتے ہوئے یہ قدم اٹھایا ہے اور اس سے وہ اب مےكنونالڈ کے نام، نشان، نظام اور دانشورانہ جائیداد کا استعمال نہیں کر پائیں گی.
مےكڈي کے مقبول نام سے جانی جانے والی مےكڈونالڈس امریکہ کی ایک اہم برگر ریستوران کمپنی ہے اور مےكڈونالڈس انڈیا اس بھارتی کےذیلی ہے.
باہمی سمجھوتہ منسوخ کرنے کے اس نوٹس سے سی پی آر ایل آپ فروخت مراکز پر مےكڈونالڈس برانڈ کا استعمال نہیں کر پائے گی. ان مراکز میں ہزاروں ملازمین ہیں.
ادیمی وکرم بخشی کی قیادت والی سی پی آر ایل کا مےكڈونالڈس انڈیا سے تنازعہ چل رہا تھا. یہ تنازعہ کمپنی کے انتظام کے بارے میں تھا. بشیشی اور میک ڈونلڈ کا بھارت سی پی ایل ایل میں حصہ لینے والا حصہ ہے.
مےكڈونالڈس نے اگرچہ کہا ہے کہ ملازمین، سپلائرز اور جاگیرداروں وغیرہ متاثرین کی پریشانیوں کو دور کرنے کو ترجیح دی جائے گی. کمپنی اس کے لئے CPRL کے ساتھ کام کرنے کے لئے تیار ہے.
فرانچاسی معاہدہ ختم کئے جانے کے بعد اب سی پی آر ایل کو امریکی کمپنی کے نام، کاروباری نشان، ڈیزائن اور اس سے وابستہ بوددک املاک وغیرہ کے استعمال کرنے کا حق نہیں رہے گا.
یہ شرائط اس معاہدے کے خاتمے کے نوٹس کے 15 دن کے اندر لاگو ہوں گے.
اس فیصلے سے کچھ ہفتے پہلے ہی سی پی آر ایل نے دہلی کے آپ 43 ریستوران بند کر دیے تھے کیونکہ مقامی بلدیاتی نے مےكڈونالڈس کے نام سے چل رہی ان کی دکانوں کا لائسنس کی تجدید کرنے سے انکار کر دیا تھا.
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
بھارت میں کورونا وائرس کی وجہ سے ہونے والی کل اموات میں سے 70 فیصد اموات آ...
برطانیہ میں ہونے والی ایک تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ سیاہ فام او...
ہندوستان میں کورونا بحران کے دور میں سیکس ورکرز کی حالت پر ایک ت...
تاج محل تین ماہ کے لاک ڈاؤن کے بعد ایک بار پھر عوام کے لئے کھولن...
آج کی ٹیکنالوجی نے انسانی زندگی کو بہت آسان بنا دیا ہے۔ یہ تکنیک...