سری سنت پر بی سی سی آئی کی طرف سے عائد تاحیات پابندی کو کیرالہ ہائی کورٹ نے خارج کر دیا

 07 Aug 2017 ( آئی بی ٹی این بیورو )
POSTER

کیرل ہائی کورٹ نے کرکٹر ایس شريشت پر لگائے گئے بیٹن کو ہٹا دیا ہے. یہ بیٹن بی سی سی آئی نے لگایا تھا. سری سنت پر 2013 میں آئی پی ایل سیزن 6 کے دوران اسپاٹ فکسنگ کے معاملے پر بین لگایا گیا تھا.

بی سی سی آئی نے سری سنت پر زندگی وقت بیٹن لگایا تھا. بی سی سی آئی نے ستمبر 2013 میں شريشت پر پابندی لگایا تھا. کورٹ کا یہ فیصلہ سری سنت کے لئے بڑی راحت لے کر آیا ہے.

بيسيسيي کی طرف سے عائد پابندی کے خاتمے کے لئے سری سنت نے کیرالہ ہائی کورٹ کا رخ کیا تھا.

سال 2015 میں دہلی کی ٹرائل کورٹ نے سری سنت پر لگے تمام الزامات کو منسوخ کر دیا تھا. سری سنت کے ساتھ ساتھ اجیت چندیلا اور انکت چوہان سمیت تمام 36 ملزمان کو بری کر دیا گیا تھا. لیکن ٹرائل کورٹ کے فیصلے کے بعد بھی بی سی سی آئی نے سری سنت پر لگے پابندی کو واپس نہیں لیا تھا.

وہیں اسی سال اپریل مہینے میں بی سی سی آئی نے سری سنت کی زندگی بھر بیٹن ہٹانے کی اپیل کو بھی مسترد کر دیا تھا.

اپنی درخواست میں سری سنت نے کہا تھا کہ ٹرائل کورٹ کے فیصلے کے بعد انہوں نے بی سی سی آئی سے پابندی ہٹانے کو کہا، لیکن اس نے کوئی کارروائی نہیں کی.

بی سی سی آئی نے اپیل کو یہ کہتے ہوئے مسترد کیا تھا کہ وہ بدعنوانی کے تئیں صفر رواداری کی پالیسی سے کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا.

سری سنت نے بھارت کی جانب سے 27 ٹیسٹ، 53 ون ڈے اور 10 ٹی 20 انٹرنیشنل میچ کھیلے ہیں. انہوں نے ٹیسٹ میں بھارت کی جانب سے 87، ون ڈے میں 75 اور ٹی 20 میں 7 وکٹ لئے ہیں. ٹیم انڈیا کی جانب سے انہوں نے آخری میچ سال 2011 میں کھیلا تھا. اس کے بعد سے وہ ٹیم سے باہر ہے. گزشتہ سال وہ سیاست میں بھی شامل ہو گئے تھے. انہوں نے بی جے پی کے ٹکٹ پر کیرالا اسمبلی کا انتخاب لڑا تھا. حالانکہ انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا.

 

(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)

Share This News

About sharing

اشتہار

https://www.ibtnkhabar.com/

 

https://www.ibtnkhabar.com/

الجزیرہ ٹی وی لائیو | الجزیرہ انگریزی ٹی وی دیکھیں: لائیو خبریں اور حالات حاضرہ


https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

Copyright © 2024 IBTN World All rights reserved. Powered by IBTN Media Network & IBTN Technology. The IBTN is not responsible for the content of external sites. Read about our approach to external linking