ہندوستان نے آج اڑیسہ کے ساحل سے اپنی انٹرسیپٹر میزائل کا کامیاب تجرباتی تجربہ کیا اور دونوں جانب کی بیلسٹک میزائل دفاعی نظام تیار کرنے کی سمت میں ایک اہم کامیابی حاصل کی.
اس انٹرسیپٹر کو ايٹيار کے عبد کلام جزائر (وہیلر جزیرہ) سے صبح سات بج کر 45 منٹ پر لانچ کیا گیا. دفاعی تحقیق ترقی کی تنظیم کے ایک افسر نے کہا کہ پيڈيوي نامی یہ مہم زمین کی فضا سے 50 کلومیٹر اوپر بیرونی ماحول میں واقع مقاصد کے لئے ہے.
انہوں نے کہا، پيڈيوي انٹرسیپٹر اور دو مراحل والی مقصد میزائل کا کامیاب تجربہ ہوا. مقصد دراصل 2000 کلومیٹر سے زیادہ فاصلے سے آتی دشمن بیلسٹک میزائل کے طور پر تیار کیا گیا. اس بنگال کی خلیج میں ایک برتن سے داغا گیا.
ایک خود کار مہم کے تحت ریڈار پر مبنی نظام نے دشمن کی بیلسٹک میزائل کی شناخت کر لی. ریڈار سے ملے اعداد و شمار کی مدد سے کمپیوٹر نیٹ ورک نے آ رہی بیلسٹک میزائل کا راستہ پتہ لگا لیا.
پيڈيوي کو پوری طرح تیار رکھا گیا تھا. کمپیوٹر سسٹم سے ضروری ہدایات ملتے ہی اسے چھوڑ دیا گیا. یہ اہم دشاسوچك نظام کی مدد سے تقطیع بدو تک پہنچ گئی. تمام کاموں کا معائنہ مختلف مقامات پر واقع ٹےليميٹري رینج اسٹیشنوں نے فوری بنیاد پر کیا.
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
کینیڈا-انڈیا جھڑپ کے پیچھے کیا ہے؟
پیر، اکتوبر ...
بلڈوزر سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کا سخت موقف، سپریم کورٹ نے کیا ک...
اپوزیشن کی مخالفت کے بعد مودی حکومت نے یو پی ایس سی سے لیٹرل انٹری...
کولکاتہ عصمت دری اور قتل کیس پر سپریم کورٹ نے کیا کہا؟
بنگلہ دیش میں انقلاب کو کچلنے کے لیے بھارت سے بہت سے منصوبے بنائے ...