اسرائیل نے 13 یرغمالیوں کے بدلے 39 فلسطینی قیدیوں کو رہا کر دیا
ہفتہ، 25 نومبر 2023
حماس کی طرف سے 13 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بعد اسرائیل نے 39 فلسطینی قیدیوں کو رہا کر دیا ہے۔
اسرائیل نے یرغمالیوں اور قیدیوں کے تبادلے کے ایک حصے کے طور پر 24 فلسطینی خواتین اور 15 فلسطینی نوجوانوں کے ایک گروپ کو رہا کیا تھا۔
انہیں اسرائیلی مقبوضہ مغربی کنارے میں بیتونیہ چیک پوائنٹ کے قریب رہا کیا گیا۔ ان قیدیوں کو قطر کی ثالثی میں ایک معاہدے کے تحت رہا کیا گیا ہے۔
اس میں اسرائیل اور حماس کے درمیان تنازع میں چار دن کا وقفہ دیا گیا ہے۔ رہا ہونے والے قیدیوں کو پتھراؤ سے لے کر قتل کی کوشش تک کے الزامات کا سامنا ہے۔ ان میں سے کچھ کو سزا ہو چکی ہے اور کچھ پر مقدمہ چل رہا ہے۔
اس سے قبل حماس نے 13 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا تھا۔ ان یرغمالیوں کو امدادی کاموں میں مصروف ریڈ کراس کے حوالے کیا گیا اور انہیں مصر کے ساتھ غزہ کی سرحد کی طرف لے جایا گیا۔
حماس امریکی یرغمالیوں کو بھی رہا کرے، مستقل جنگ بندی کا امکان: امریکی صدر جو بائیڈن
ہفتہ، 25 نومبر 2023
امریکی صدر جو بائیڈن نے حماس کی جانب سے 13 اسرائیلیوں سمیت 24 یرغمالیوں کی رہائی پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ انہیں امید ہے کہ امریکی یرغمالیوں کو بھی جلد رہا کر دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان مستقل جنگ بندی کا امکان ہے۔
جو بائیڈن نے حماس اور اسرائیل کے درمیان تنازع میں چار دن کے وقفے کے لیے امریکی سفارتی کوششوں کی بھی تعریف کی اور امید ظاہر کی کہ آنے والے دنوں میں معاہدے میں توسیع کی جائے گی اور مزید یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا۔
جب امریکی صدر سے پوچھا گیا کہ کیا حماس اور اسرائیل کے درمیان تنازع میں فوری طور پر نافذ کیا گیا چار دن کا وقفہ بعد میں مکمل جنگ بندی میں تبدیل ہو سکتا ہے تو انہوں نے کہا کہ اس کا قوی امکان ہے۔
تاہم انہوں نے یہ اندازہ لگانے سے انکار کیا کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ کب تک چلے گی۔
انہوں نے کہا کہ حماس کو ختم کرنے کے اسرائیل کے مقصد پر سوال نہیں اٹھایا جا سکتا لیکن یہ ایک مشکل مشن ہے۔
جمعے کو حماس نے 13 اسرائیلیوں سمیت 24 یرغمالیوں کو رہا کیا۔ اس کے بعد اسرائیل نے 39 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا۔
اسرائیل مخالف پوسٹ پر ہالی ووڈ اداکارہ کو شو سے نکال دیا گیا، کہتی ہیں خاموشی آپشن نہیں ہے
ہفتہ، 25 نومبر 2023
امریکی ٹی وی سیریز 'اسکریم' میں کام کرنے والی اداکارہ میلیسا بریرا کو اسرائیل مخالف بیانات دینے پر سیریز کے ساتویں ایڈیشن سے نکال دیا گیا۔
اس کے بعد میکسیکن اداکارہ میلیسا بریرا نے اپنی خاموشی توڑتے ہوئے کہا ہے کہ خاموشی کوئی آپشن نہیں ہے۔
میلیسا بریرا نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اسرائیل اور حماس کے درمیان حالیہ کشیدگی کے بارے میں پوسٹ کیا، جس میں میلیسا بریرا نے اپنے جذبات اور خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں "نسل کشی" بند ہونی چاہیے اور اسرائیل غزہ کے 'ڈیفنڈ' کو مرکز کے طور پر استعمال کرتا ہے۔
میلیسا بریرا کے اس بیان کو سیریز بنانے والے اسٹوڈیو نے 'یہود مخالف' کہا۔
اس بارے میں اپنی خاموشی توڑتے ہوئے میلیسا بریرا نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا، "سب سے پہلے میں یہود دشمنی اور اسلامو فوبیا کی مذمت کرتی ہوں۔ میں لوگوں کے کسی بھی گروپ کے خلاف کسی بھی قسم کی نفرت اور تعصب کی مذمت کرتی ہوں۔"
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
آکسفیم کے محمود الصقا نے غزہ پر اسرائیلی حملوں کے دوران خوراک کی ش...
ایران کے خامنہ ای کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے حملے کو کم کرنا غلط ہے<...
دن کے ساتھ ساتھ شمالی غزہ میں نئے سانحات سامنے آ رہے ہیں: نا...
وسطی اسرائیل میں بس اسٹاپ پر ٹرک سے ٹکرانے کے بعد زخمی
اسرائیلی فوج نے غزہ کے کمال عدوان اسپتال پر چھاپہ مارا، عملے اور م...