دارجلنگ میں جی جے ایم کی تحریک بیکابو ہوا، انتظامیہ نے بلائی فوج

 08 Jun 2017 ( آئی بی ٹی این بیورو )
POSTER

مغربی بنگال کے دارجلنگ میں جمعرات (8 جون) کو فوج بلانی پڑ گئی. مغربی بنگال کے پہاڑی علاقے میں یہ حالت تب پیدا ہو گئی جب گورکھا جن مکتی مورچہ (جی جے ایم) کے مظاہرین نے کئی گاڑیوں کو آگ کے حوالے کر دیا.

اس کے علاوہ، تحریک کو روکنے کے لئے آنسو گیس کے گولوں کا استعمال کرنے والے پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ بھی کیا. جی جے ایم کے مظاہرین نے پولیس کے خلاف بوتلیں اور پتھروں سے حملہ کر دیا. ہزاروں مظاہرین کی بھیڑ کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ کو فوج بلانی پڑ گئی.

یہ تشدد باخ عمارت کے قریب بھڑکے، جہاں جی جے ایم کے حامیوں نے گورکھا کے لئے ایک علیحدہ ریاست کے مطالبہ کے لئے دباؤ بنانے کیلئے ریلی کا انعقاد کیا تھا.

خاص بات یہ ہے کہ جہاں یہ تشدد بھڑکا وہاں سے صرف 500 میٹر دور پر سی ایم ممتا بنرجی اپنے دو درجن وزراء کے ساتھ کابینہ میٹنگ کر رہیں تھی. ممتا بنرجی نے 45 سال کے بعد دارجلنگ میں پہلی بار کابینہ کے اجلاس ہے.

مغربی بنگال میں سال 2011 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد پہلی بار ممتا بنرجی کو کسی واقعہ کو قابو میں کرنے کے لئے مسلح افواج کو بلانا پڑا ہے. جی جے ایم کارکنوں نے اس تحریک کا اعلان تب کی تھی جب گزشتہ ہفتے سی ایم ممتا بنرجی نے مغربی بنگال کے اسکولوں میں دسویں تک بنگالی زبان کو لازمی شامل پڑھانے کا اعلان کیا تھا.

ممتا بنرجی کی اس اعلان کا زبردست احتجاج ہوا تھا. جمعرات کو ممتا بنرجی جیسے ہی دارجلنگ میں کابینہ کے اجلاس ختم کر باہر آئیں، مظاہرین نے نعرے بازی شروع کر دی اور سی ایم کا پتلا جلانا چاہا، لیکن جب پولیس نے لوگوں کو روکنا چاہا تو مظاہرین مشتعل ہوگئے اور پتھر بازی کرنے لگے، پولیس نے ان لوگوں کو روکنے کے لئے لاٹھیاں چلائی اور آنسو گیس کے گولے چھوڑے.

واقعہ کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ نے مقامی چینلز کی نشریات بند کر دیا ہے. ادھر گورکھا جن مکتی مورچہ نے بنگالی زبان کی تعلیم لازمی کرنے کی مخالفت میں غیر معینہ ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے. سی ایم ممتا بنرجی نے بھی حالات کو دیکھتے ہوئے ایک میٹنگ بلائی ہے.

 

(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)

Share This News

About sharing

اشتہار

https://www.ibtnkhabar.com/

 

https://www.ibtnkhabar.com/

Al Jazeera English | Live


https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/