جرمنی میں اسکول میں مسلم طالب علموں کے کھلے عام نماز پڑھنے پر روک

 03 Mar 2017 ( آئی بی ٹی این بیورو )
POSTER

جرمنی کے ایک ہائی اسکول نے مسلم طالب علموں کے کھلے عام نماز پڑھنے، وضو کرنے اور جانماج کے استعمال پر روک لگا دی ہے. نیوز ویب سائٹ الجزیرہ کے مطابق، اسکول نے جانماج اور کھلے عام نماز پڑھنے، وضو کو دوسرے طالب علموں کے لئے 'اشتعال انگیز' قرار دیا ہے.

رپورٹ کے مطابق، مغربی جرمنی کے وپرتال واقع اسکول نے فروری میں اپنے اسٹاف کو خط لکھ کر مسلمان طالب علموں کی طرف سے اسکول کے احاطے میں نماز پڑھنے کی اطلاع دینے کے لئے کہا. اسکول کے اس فیصلے کے بعد جرمنی میں مذہبی آزادی کے حق کو لے کر بحث چھڑ گئی ہے.

اسکول کے ترجمان نے جمعرات (دو مارچ) کو ڈيپيے نیوز ایجنسی سے کہا، اسکول کے ٹیچر اور طالب علم مسلم طالب علموں کے برتاؤ کی وجہ سے دباؤ محسوس کرتے تھے.

رپورٹ کے مطابق، اسکول ترجمان نے کہا، '' گزشتہ کچھ وقت سے یہ صاف دکھ رہا تھا مسلم بچے دوسروں کے سامنے ہی نماز ادا کر رہے ہیں، باتھ روم میں وضو کر رہے ہیں، سب کے سامنے اپنے جانماج کو لپےٹتے تھے، آپ کے جسم کو ایک خاص کرنسی میں موڑتے تھے. اسکول میں اس کی اجازت نہیں ہے. ''

اسکول انتظامیہ کا یہ خط گزشتہ ہفتے کسی نے فیس بک پر پوسٹ کر دیا تھا جس کے بعد کئی سوشل میڈیا یوزر نے اس پر سخت ردعمل ظاہر کیا.

لاکھوں تنقید کے بعد اسکول چلانے والے میونسپل حکام نے صفائی دیتے ہوئے کہا کہ اس خط میں غلط الفاظ کا انتخاب کیا گیا ہے، لیکن اس کا مقصد ان بچوں کو دعا کرنے کا اقدام نکالنے کے بحث کروانا ہے.

تاہم میونسپل حکام نے کہا کہ اسکول کے بچوں کو اس سے روکنے کا حق ہے. تاہم مقامی انتظامیہ نے کہا ہے کہ وہ اسکول کے فیصلے کے ساتھ ہے.

گزشتہ کچھ وقت سے جرمنی سمیت پورے یورپ میں مسلمان تارکین وطن کو لے کر تیکھی بحث چھڑی ہوئی ہے. جرمنی میں 11 لاکھ تارکین وطن مسلمانوں کو پناہ دی ہے، لیکن گزشتہ کچھ عرصے سے جرمنی میں مسلم مخالف اور مہاجر مخالف دائیں بازو جماعتوں کا اثر بڑھا ہے.

 

(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)

Share This News

About sharing

اشتہار

https://www.ibtnkhabar.com/

 

https://www.ibtnkhabar.com/

Al Jazeera English | Live


https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

Copyright © 2024 IBTN World All rights reserved. Powered by IBTN Media Network & IBTN Technology. The IBTN is not responsible for the content of external sites. Read about our approach to external linking