پٹنہ ہائی کورٹ نے بہار کے مختلف سرکاری اسکولوں میں مستقل اساتذہ کی مانند ملازم اساتذہ کے تنخواہ پانے کی مانگ کو منگل کو صحیح ٹھہرایا.
پٹنہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس راجندر مینن اور جسٹس انل کمار اپادھیائے کی ڈویژن بنچ نے ایک ہی کام کے لئے یکساں تنخواہ کے اصول کو لاگو کئے جانے کے تحت 2006 کے قوانین کے سابق ملازم اساتذہ کی ریاست سرکاری اسکولوں کے دیگر مستقل اساتذہ کے مساوی تنخواہ پانے کی مطالبہ جائز ہے.
پٹنہ ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو بہار کے قریب چار لاکھ ایسے ملازم استاد کون کہ ریاست کے سرکاری اسکولوں کے دیگر مستقل اساتذہ کے مقابلے میں کم ماندےه پا رہے ہیں، کے لئے بڑی راحت کے طور دیکھا جا رہا ہے.
پٹنہ ہائی کورٹ نے یہ حکم بہار ثانوی استاد سنگھرش سمیتی سمیت کئی دیگر کی درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے دیا ہے، جنہوں نے بہار حکومت کے اساتذہ کی بحالی کو لے کر 2006 کے قوانین کو چیلنج کیا تھا.
قابل ذکر ہے کہ ریاستی حکومت نے پرائمری سے لے کر ثانوی اسکولوں میں اساتذہ کی بحالی کے لئے 2006 میں شرائط بنائے تھے، لیکن بعد میں حکومت نے انماني ماندےه پر بحال ان ملازم اساتذہ کو گریڈ دیئے جانے کا اعلان کیا تھا جو مستقل اساتذہ سے کم تھا .
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے کابینہ کی توسیع کی<...
بہار میں پل گرنے کے واقعات پر تیجسوی یادو نے کیا کہا؟
...نتیش کمار نے بہار کے وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف اٹھا لیا ہے۔ ان کے ساتھ تیجس...
بیہار کے انتخابات 2020 میں این ڈی اے کو مکمل اکثریت ملی ہے۔ آر جے ڈی اس ان...
اقتدار کی تبدیلی صرف ان کے خلاف تمام چھوٹی اور بڑی آوازیں اٹھا ک...