بھارت میں جنگی جہاز آئی این ایس وکرانت پر کانگریس کے سینئر رہنما جے رام رمیش نے مرکز میں بی جے پی کی نریندر مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
جے رام رمیش نے ہندوستان کے اس وقت کے وزیر دفاع اے کے انٹونی کی ایک ویڈیو ٹویٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ 2014 سے پہلے بھی ہندوستان خود انحصار تھا۔
انہوں نے لکھا، "اس وقت کے وزیر دفاع اے کے انٹونی نے 12 اگست 2013 کو ہندوستان کے پہلے دیسی طیارہ بردار بحری جہاز آئی این ایس وکرانت کو لانچ کیا، جب کہ وزیر اعظم (وزیر اعظم نریندر مودی) نے یہ کام آج کیا۔ 2014 سے پہلے، ایک خود انحصار ہندوستان موجود تھا۔"
اے کے انٹونی یو پی اے II میں ہندوستان کے وزیر دفاع تھے۔ ویڈیو میں اے کے انٹونی آئی این ایس وکرانت کے اترنے پر ہندوستان کو مبارکباد دے رہے ہیں اور بتا رہے ہیں کہ ہندوستان اسے بنانے والا دنیا کا چھٹا ملک ہے۔
جے رام رمیش کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب آج بھارت اپنے سب سے بڑے جنگی جہاز وکرانت کو اپنے بیڑے میں شامل کر رہا ہے۔
آئی این ایس وکرانت میں کیا خاص بات ہے؟
اس کے اندر 2300 کمپارٹمنٹ ہیں اور آپ اندر داخل ہوتے ہی بھول جائیں گے کہ یہ جہاز ہے۔ 262 میٹر طویل اور 60 میٹر اونچے جہاز پر سمندر کی تیز لہروں کا کوئی خاص اثر محسوس نہیں ہوا۔
کشادہ راستے اور سیڑھیاں جہاز کو جوڑتی ہیں، اس لیے ایک جگہ سے دوسری جگہ جانا مشکل نہیں ہے۔ ایئر کنڈیشنر باہر کی نمی اور گرمی کو داخل نہیں ہونے دیتے۔
نئے وکرانت میں 1700 لوگ کام کریں گے۔ تاہم اس میں مزید 2000 لوگ بھی کام کر رہے ہیں جو کیبلز کو ٹھیک کرنے، پالش کرنے اور اندرونی کام کے ذمہ دار ہیں۔
وکرانت میں ایک بہت بڑی طبی سہولت موجود ہے۔ 16 بستروں کا ہسپتال، دو آپریشن تھیٹر، لیب بھی ہے۔ آئی سی یو اور سی ٹی اسکین۔ یہاں پانچ ڈاکٹر اور 15 پیرا میڈیکس ہیں۔
اس جہاز پر 30 لڑاکا طیارے اور ہیلی کاپٹر رکھے جا سکتے ہیں۔
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
کینیڈا-انڈیا جھڑپ کے پیچھے کیا ہے؟
پیر، اکتوبر ...
بلڈوزر سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کا سخت موقف، سپریم کورٹ نے کیا ک...
اپوزیشن کی مخالفت کے بعد مودی حکومت نے یو پی ایس سی سے لیٹرل انٹری...
کولکاتہ عصمت دری اور قتل کیس پر سپریم کورٹ نے کیا کہا؟
بنگلہ دیش میں انقلاب کو کچلنے کے لیے بھارت سے بہت سے منصوبے بنائے ...