اتر پردیش میں سماجوادی پارٹی اور کانگریس کے درمیان اتحاد طے مانا جا رہا ہے. اس معاملے پر اتر پردیش کے وزیر اعلی اکھلیش یادو اور کانگریس کی اعلی قیادت کے درمیان رائے ہو گیا ہے. سیٹوں کی تقسیم پر بات چیت بھی اب آخری مرحلے میں ہے.
ذرائع کا دعوی ہے کہ اتحاد کا باضابطہ اعلان 14 جنوری کو ہو سکتا ہے.
کانگریس کے ذرائع کا دعوی ہے کہ سماج وادی پارٹی میں اندرونی تنازعات کا پٹاكشےپ کرنے کے لئے چل رہی بات چیت میں وزیر اعلی اکھلیش یادو کی جانب سے یہ شرط بھی رکھی جا رہی ہے کہ پارٹی کانگریس کے ساتھ اتحاد کرکے اسمبلی انتخابات میں اترے گی. کانگریس نائب صدر راہل گاندھی سے اکھلیش کی بات چیت ہو چکی ہے.
بات چیت اور سیٹوں کی تقسیم کے اس پورے عمل کو اتنا خفیہ رکھا گیا کہ اتر پردیش کانگریس کے لیڈروں تک کو اس کی بھنک نہیں لگ پائی. کانگریس کی طرف سے اترپردیش انچارج غلام نبی آزاد اس پورے قواعد کا محور رہے ہیں.
امکان یہ بھی ہے کہ اس اتحاد میں قومی لوک دل، جنتا دل (یو) اور راشٹریہ جنتا پارٹی کو بھی شامل کیا جائے.
ادركھانے چل رہی سماج وادی پارٹی کانگریس اتحاد کی یہ کوششیں اس وقت عام ہوئی تھی جب وزیر اعلی اکھلیش یادو نے ایک عوامی تقریب میں کھلے طور پر کہہ دیا کہ ایس پی اگر کانگریس کے ساتھ مل کر الیکشن لڑے تو 300 سے زیادہ اسمبلی نشستیں جیت سکتی ہے.
اس سے پہلے کانگریس کے لئے اتر پردیش میں انتخابی حکمت عملی پیسیفک کشور کی اکھلیش و ایس پی سربراہ ملائم سنگھ یادو سے بات چیت ہو چکی تھی.
بات چیت کا یہ عمل شروع ہونے کے بعد کانگریس کے رخ میں نرمی بھی نظر آنے لگی تھی. کانگریس اب مکمل طور صرف مرکز کی مودی حکومت پر ہی حملہ آور نظر آتی ہے. سماج وادی پارٹی کے اندرونی تنازعہ پر بھی کانگریس پارٹی نے مناسب فاصلے برقرار رکھی.
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
کینیڈا-انڈیا جھڑپ کے پیچھے کیا ہے؟
پیر، اکتوبر ...
بلڈوزر سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کا سخت موقف، سپریم کورٹ نے کیا ک...
اپوزیشن کی مخالفت کے بعد مودی حکومت نے یو پی ایس سی سے لیٹرل انٹری...
کولکاتہ عصمت دری اور قتل کیس پر سپریم کورٹ نے کیا کہا؟
بنگلہ دیش میں انقلاب کو کچلنے کے لیے بھارت سے بہت سے منصوبے بنائے ...