چین کی طرف سے بھارت کو گیدڑ بھبھكي دیئے جانے کے ایک دن بعد ڈریگن کی سرکاری میڈیا نے پھر کہا ہے کہ نئی دہلی کو یا تو سکم سے اپنے فوجیوں کو عزت سے واپس بلا لینا چاہئے یا پھر انہیں چینی فوج دھکے مار کر باہر کر دے.
اس سے پہلے چین نے کہا تھا کہ سرحدی تنازعے معاملے پر بیجنگ کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا. چین کے سرکاری اخبار گلوبل ٹائمز نے اپنے اداریے میں لکھا ہے کہ اگر بھارت کی فوج چین سے سرحدی تنازعہ میں الجھتے چلے ہے تو اسے 1962 سے بھی زیادہ نقصان اٹھانا پڑے گا.
اخبار نے لکھا ہے کہ چینی افواج کو بھارت کو پختہ سبق سکھانا چاہئے.
بتا دیں کہ سکم میں چین کی طرف سے اختلاف مقام پر سڑک بنانے کو لے کر بھارت اور چین کے درمیان 20 دن سے کشیدگی ہے، دونوں ممالک نے متنازع مقام کے پاس اپنی اپنی فوجیں تعینات کر رکھی ہے.
گلوبل ٹائمز نے اپنے اداریے میں لکھا ہے، '' ہم امید کرتے ہیں کہ چین کی پیپلز لبریشن آرمی اتنی غالب ہے کہ چینی علاقے سے بھارتی فوجوں کو باہر بھگا سکتی ہے، اب ہندوستان کی آرمی کو منتخب ہے کہ وہ عزت سے باہر جانا پسند کرے گی یا پھر چینی فوج انہیں كھدےڑكر باہر کر دے. ''
گلوبل ٹائمز میں شائع ادارتی کے مطابق، چین کا خیال ہے کہ اگر بھارت کو لگتا ہے کہ وہ ڈھائی محاذ پر جنگ کے قابل ہے تو چین کو ہندوستان کی صلاحیت پر ہنسی آتی ہے.
اخبار لکھتا ہے، '' اگر نئی دہلی کو لگتا ہے کہ وہ اپنی فوجی طاقت کا مظاہرہ ڈوكا LA میں کر سکتا ہے اور بھارت ڈھائی محاذ پر جنگ کے لئے تیار ہے تو ہم بھارت کو کہنا چاہیں گے کہ ہم اس کی فوجی صلاحیت کو کمتر اكتے ہیں ''
بتا دیں کہ کچھ دن پہلے بھارت کے آرمی چیف بپن راوت نے کہا ہے کہ بھارت ڈھائی محاذوں پر یعنی پاکستان، چین اور نکسلیوں سے ایک ساتھ جنگ کرنے کے لئے تیار ہے.
بھارت اور چین کے درمیان یہ تنازعہ 6 جون کو سکم کے نزدیک ایک وادی پر سڑک کی تعمیر کو لے کر شروع ہوا ہے. چین، بھوٹان کی مالکانہ حق والی اس زمین پر ایک سڑک بنانا چاہتا ہے.
چین کا دعوی ہے کہ بھارت کے فوجیوں نے چین کے علاقے ڈوكا لا میں گھس کر اس کی تعمیر کو روک دیا ہے.
بھارت کا کہنا ہے کہ اس علاقے میں سڑک بنانے کے سنگین سیکورٹی نتائج ہو سکتے ہیں، بھارت نے یہ بھی کہا کہ چین جس علاقے کو اپنا بتا رہا ہے کہ اس کا مالک بھوٹان ہے. بھوٹان نے بھی بھارت کے رخ کا سفارتی اور اسٹریٹجک حمایت کی ہے.
بتا دیں کہ زمین کے جس ٹکڑے کو لے کر تنازعہ ہے وہ بھارت کے لئے کافی اہم ہے. اس زمین کے ذریعے ہی بھارت کے شمال مشرق کے سات ریاست ملک کے باقی حصے سے جڑے ہوئے ہیں. اس اسٹریٹجک اہمیت کو دیکھتے ہوئے اسے 'چكےن نیک' (مرغ کی گردن) بھی کہا جاتا ہے.
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
عراقی فوج نے بغداد کے جنوب میں ایک اڈے پر بڑے دھماکے کا دعویٰ کیا ...
ایرانی میڈیا نے اسرائیل کے حملے پر کیا کہا؟
جمع...
امریکی وزیر خارجہ نے ایران پر اسرائیل کے حملے پر کیا کہا؟...
ایران اسرائیل کشیدگی کے درمیان آسٹریلیا نے اپنے شہریوں کو اسرائیل ...
ایران نے اسرائیل کے میزائل حملے کی تردید کرتے ہوئے، کہا- باہر سے ک...