پاکستان میں تبدیل کر رہا دہشت گرد حملے کی شکل

 25 Mar 2017 ( آئی بی ٹی این بیورو )
POSTER

پاکستان میں پہلے دہشت گرد صرف سرکاری اداروں اور سركشاكرمييو پر ہی حملے کرتے تھے، لیکن اب ان کے حملے کا پیمانہ مسلسل بڑھتا اور بدلتا جا رہا ہے. اب وہ زیادہ تر مذہبی ادارے اور عام لوگوں کو نشانہ بنانے لگے ہیں.

پاکستان کے معروف اخبار 'ڈان' میں شائع رپورٹ کے مطابق، اس سے وہ حکومت پر مزید دباؤ بنانا چاہتے ہیں. ڈان نے گزشتہ تین چار سال میں پاکستان میں ہوئے کچھ بڑے دہشت گرد حملوں کے طریقوں پر یہ رپورٹ تیار کی ہے جس کے مطابق، دہشت گرد مسلسل بڑے پیمانے پر بھیڑ کو نشانہ بنا کر حملے کر رہے ہیں تاکہ زیادہ نقصان ہو.

دہشت گردوں کا خیال ہے کہ فوج یا پولیس پر حملہ کرنے سے صرف ریاست متاثر ہوتا ہے اور ان کے حملے کا زیادہ تشہیر نہیں ہو پاتا. لیکن جیسے ہی عام لوگ اس کا شکار بنتے ہیں. دہشت گردی کی بحث ہونے لگتی ہے اور حکومت پر بھی دباؤ بنتا ہے. یہاں تک کہ ایسی خبریں بین الاقوامی سطح پر بھی سرخیاں بٹورنے لگتی ہیں.

میڈیا رپورٹ کے مطابق، 2007 کے بعد سے دہشت گردوں نے اپنے ساتھیوں کو سزا دینے کے لئے کورٹ پر غصہ نکالا. اس دوران پاکستان میں کل 11 بار کورٹ کو نشانہ بنایا گیا. خیبر پكھتونوا میں آٹھ، کوئٹہ میں دو اور اسلام آباد ایک حملہ کیا گیا. ان حملوں میں 62 وکیل اور تین جج سمیت تقریبا 170 افراد ہلاک ہو گئے.

سب سے خاص بات یہ ہے کہ پاکستان میں جو علماء مذہبی مقامات پر حملے کی سخت مذمت کرتے ہیں وہ کورٹ پر حملے کے وقت کچھ نہیں بولتے.

2005 سے 2017 کے درمیان پاکستان کے تقریبا کئی اہم مذہبی مقامات پر دہشت گردانہ حملے ہوئے. عبداللہ شاہ غازی، شاہ نورانی، باری امام، بابا فرید سمیت کل سات مزار کو نشانہ بنایا گیا. ان حملوں میں کم از کم 269 لوگوں کی جان گئی. ان حملوں سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ دہشت گرد حملے میں مذہب کبھی آڑے نہیں آتا. دہشت گرد افغانستان سے لے کر شام اور عراق میں یکساں طور پر حملے کر رہے ہیں. ان کا کام صرف دہشت پھیلانا ہے.

 

(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)

Share This News

About sharing

اشتہار

https://www.ibtnkhabar.com/

 

https://www.ibtnkhabar.com/

Al Jazeera English | Live


https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/