امریکا نے بھارت کے ساتھ چار ارب ڈالر کے ڈرون معاہدے کی منظوری دے دی

 02 Feb 2024 ( پرویز انور، ایم دی & سی یی ؤ ، آئی بی ٹی این گروپ )
POSTER

امریکا نے بھارت کے ساتھ چار ارب ڈالر کے ڈرون معاہدے کی منظوری دے دی
 
جمعہ 2 فروری 2024

امریکی محکمہ خارجہ نے بھارت کو 31 جدید ترین مسلح ڈرون فراہم کرنے کے لیے چار ارب ڈالر کے معاہدے کی منظوری دے دی ہے۔

ایم قو - ٩ بی پریڈیٹر ڈرون کے معاہدے کا اعلان جون 2023 میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ امریکہ کے دوران کیا گیا تھا۔

اس معاہدے کو سینیٹ کمیٹی نے دسمبر 2023 میں امریکہ میں ایک ہندوستانی کے قتل کی مبینہ سازش کی تحقیقات کی وجہ سے روک دیا تھا۔

اب اس معاہدے کو امریکی کانگریس نے منظوری دے دی ہے۔

پینٹاگون نے کہا کہ اس معاہدے میں 31 مسلح ایم قو - ٩ بی اسکائی گارڈین ڈرونز، 170 اے جی اے ایم - ١١٤ آر ہیلل فائر میزائل اور 310 چھوٹے قطر کے بم، مواصلات اور نگرانی کے آلات اور عین مطابق گلائیڈ بموں کی فروخت شامل ہے۔

اس معاہدے کا بنیادی ٹھیکیدار جنرل اٹامکس ایروناٹکس سسٹمز ہوگا۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق سینیٹر بین کارڈن نے کہا کہ امریکی حکومت کی جانب سے گروپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش کی مکمل تحقیقات پر رضامندی کے بعد ہی معاہدے کو حتمی شکل دی گئی۔

سینیٹر بین کارڈن کا کہنا تھا کہ ’بائیڈن انتظامیہ نے مطالبہ کیا ہے کہ امریکی سرزمین پر ہونے والی سازش کی تحقیقات اور احتساب ہونا چاہیے اور بھارت میں بھی ایسی سرگرمیوں کے لیے احتساب ہونا چاہیے۔

سال 2023 میں امریکا نے بھارتی حکومت پر خالصتان کی حمایت کرنے والے ایک امریکی شہری کے قتل کی سازش کا الزام لگایا تھا۔

جمعرات، 1 فروری، 2024 کو، پینٹاگون نے کہا کہ "امریکہ اور بھارت کے اسٹریٹجک تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے، بھارت کے ساتھ یہ مجوزہ ڈرون معاہدہ امریکی خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کے مقاصد کی حمایت کرے گا۔"

 

(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)

Share This News

About sharing

اشتہار

https://www.ibtnkhabar.com/

 

https://www.ibtnkhabar.com/

Al Jazeera English | Live


https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

https://www.ibtnkhabar.com/

Copyright © 2024 IBTN World All rights reserved. Powered by IBTN Media Network & IBTN Technology. The IBTN is not responsible for the content of external sites. Read about our approach to external linking