ٹرمپ انتظامیہ کے تحت اتوار کو امریکہ نے پہلی بار یمن پر بمباری کی. اس حملے میں القاعدہ کے تین سینئر کمانڈروں سمیت 41 مشتبہ دہشت گرد ہلاک ہو گئے، جبکہ 16 شہریوں کی بھی موت ہونے کی خبر ہے.
یمن کے ایک قبائلی رہنما نے بتایا کہ امریکی طیاروں نے اتوار کی صبح ہی بےدا صوبے پر اچانک حملہ کیا. اس میں القاعدہ کے تین سینئر کمانڈر عبد الرؤف امام دھهاب، سلطان امام دھهاب اور سیف القاعدہ نمس مارے گئے.
انہوں نے بتایا کہ دھهاب خاندان کو القاعدہ کا قریبی سمجھا جاتا ہے. دھهاب خاندان رکن تارےك امام دھهاب ایک سال پہلے امریکی ڈرون حملے میں مارا گیا تھا.
قبائلی رہنماؤں نے بتایا کہ امریکہ کو القاعدہ سرغنہ قاسم امام رمي کی تلاش ہے. اسی ترتیب میں انہوں نے دو مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے اور شاید امریکی ٹھکانے پر لے جایا گیا ہے.
صوبائی افسر نے بتایا کہ اپاچی ہیلی کاپٹر نے القاعدہ کے دہشت گردوں کی طرف سے استعمال کئے جا رہے ایک اسکول، مسجد اور ایک علاج اسٹیبلشمنٹ کو بھی نشانہ بنایا. اس میں کل 41 مشتبہ دہشت گرد ہلاک ہو گئے. جبکہ آٹھ خواتین اور آٹھ بچوں کی بھی موت ہوئی ہے.
دریں اثنا، امریکی حکام نے کچھ بھی کہنے سے انکار کر دیا تھا. تاہم، انہوں نے مانا کہ ٹرمپ کے صدر کے عہدے کے حلف لینے کے بعد یمن میں امریکی فوج کی جانب سے کیا گیا یہ پہلا حملہ ہے.
امریکہ یمن میں القاعدہ کے گروہ القاعدہ ان عرب پےنسلا کو دنیا کے لئے خطرہ سمجھتا ہے.
واضح رہے کہ یمن میں 2014 ہی خانہ جنگی چل رہا ہے. شیعہ هوتي باغیوں اور ان کے ساتھیوں نے دارالحکومت ثنا پر قبضہ کر لیا ہے. وہیں، سعودی عرب سنی حکومت کے حق میں هوتي باغیوں پر بمباری کر رہا ہے.
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
عراقی فوج نے بغداد کے جنوب میں ایک اڈے پر بڑے دھماکے کا دعویٰ کیا ...
ایرانی میڈیا نے اسرائیل کے حملے پر کیا کہا؟
جمع...
امریکی وزیر خارجہ نے ایران پر اسرائیل کے حملے پر کیا کہا؟...
ایران اسرائیل کشیدگی کے درمیان آسٹریلیا نے اپنے شہریوں کو اسرائیل ...
ایران نے اسرائیل کے میزائل حملے کی تردید کرتے ہوئے، کہا- باہر سے ک...