اقوام متحدہ نے لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں جاری مہلک تنازع کو فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ہفتہ، 27 اگست 2022 کو، طرابلس میں دو سیاسی دھڑوں کے درمیان پرتشدد تصادم ہوا۔ لیبیا کی وزارت صحت کے مطابق جھڑپوں میں کم از کم 23 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔
ایک اہلکار نے بتایا کہ نوجوان کامیڈین مصطفیٰ براکا بھی ہلاک ہونے والوں میں شامل تھے۔
لیبیا 2011 میں نیٹو کی حمایت یافتہ بغاوت کے بعد سے افراتفری کا شکار ہے۔
اس بغاوت نے لیبیا کے طویل عرصے سے حکمران کرنل معمر قذافی کو اقتدار سے بے دخل کر دیا تھا۔ اس کے بعد سے 2019 تک لیبیا میں بدامنی جاری رہی۔
اگرچہ گزشتہ دو سال پہلے کے مقابلے پرامن رہے لیکن 27 اگست 2022 بروز ہفتہ کے واقعے نے لیبیا میں ایک بار پھر تشدد اور انارکی کی فضا پیدا کر دی ہے۔
لیبیا کے دارالحکومت طرابلس کے کئی علاقوں میں دھماکے ہوئے ہیں۔ ایمرجنسی سروسز نے کہا ہے کہ کئی ہسپتال متاثر ہوئے ہیں۔ لڑائی کے آس پاس کے علاقوں سے بھی لوگوں کو نکال لیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کے لیبیا مشن نے کہا کہ لڑائی کے نتیجے میں "رہائشی علاقوں میں اندھا دھند اور شدید گولہ باری" ہوئی، جس کے بعد فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
جھڑپوں کا آغاز ہفتہ، 27 اگست 2022 کو ہوا، جب لیبیا کی اقوام متحدہ کی حامی حکومت کی مسلح افواج نے اپنے حریف فاتی باشاغا کی وفادار ملیشیا کے قافلے کو روکنے کی کوشش کی۔
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
آکسفیم کے محمود الصقا نے غزہ پر اسرائیلی حملوں کے دوران خوراک کی ش...
ایران کے خامنہ ای کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے حملے کو کم کرنا غلط ہے<...
دن کے ساتھ ساتھ شمالی غزہ میں نئے سانحات سامنے آ رہے ہیں: نا...
وسطی اسرائیل میں بس اسٹاپ پر ٹرک سے ٹکرانے کے بعد زخمی
اسرائیلی فوج نے غزہ کے کمال عدوان اسپتال پر چھاپہ مارا، عملے اور م...