اترپردیش پولیس کا کہنا ہے کہ گوركشا ٹیم کے لوگوں نے اتر پردیش کے میرٹھ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر راہل ٹھاکر کو بری طرح مارا پیٹا گیا ہے.
میرٹھ کے بھاونپر کے پولیس افسر ستیندر سنگھ نے بی بی سی سے کہا، '' گوركشا دل کے کارکنوں نے راہل ٹھاکر کو بری طرح مارا پیٹا گیا. اس معاملے میں ہم نے کچھ لوگوں کو گرفتار کیا ہے. ''
ستیندر سنگھ نے کہا کہ کچھ لوگوں نے پولیس کو شکایت کی کہ ایک بند پڑے بیف سٹور سے بدبو آ رہی ہے.
پولیس نے وہاں چھاپا مار کر گوشت برآمد کیا اور اس کے نمونے جانچ کے لئے بھیج دیئے ہیں.
ستیندر سنگھ کے مطابق، یہ سٹور رائل فوڈ کارپوریشن کا تھا.
میرٹھ یونیورسٹی کے پروفیسر ستیش پرکاش نے کہا، '' جو لوگ جانور بچانے کی بات کرتے تھے، آج ان پر ہی بیف کاروبار سے منسلک ہونے کا الزام لگ رہا ہے. ''
پروفیسر پرکاش نے بیف کاروبار اور چمڑے کی صنعت پر کافی تحقیق کی ہے.
انہوں نے حالیہ دنوں میں غیر قانونی مذبح کو بند کرانے کے ریاستی حکومت کی مہم کی منشا پر سوالیہ نشان لگایا ہے.
انہوں نے کہا، '' یہ مویشیوں بچانے کی جدوجہد نہیں ہے، یہ صرف فائدے کے اشتراک کی جنگ ہے. ''
وہ کہتے ہیں کہ مرکزی حکومت بیف برآمد پر پابندی لگا دے. بیف کاروبار کا بڑا حصہ برآمد ہوتا ہے، اس پر پابندی لگ جائے تو اس میں کافی حد تک روک لگ جائے گی.
رائل فوڈ کارپوریشن کے مینیجر اجے راگھو نے بھی میرٹھ میں حملہ ہونے اور مار پیٹ کرنے کی تصدیق کی ہے، لیکن انہوں نے کہا کہ یہ ان کے یہاں نہیں ہوا ہے.
راہل ٹھاکر سے رابطہ کرنے کی تمام کوششیں ناکام رہیں.
رائل فوڈ کارپوریشن میرٹھ کے بیداری وہار میں ہے. اس کمپنی میں تقریبا پانچ سو لوگ کام کرتے ہیں اور اس کا سالانہ کاروبار تقریبا 50 کروڑ روپے کا ہے.
رائل فوڈ کارپوریشن نیپال اور بھوٹان کو بیف، چکن اور بکرے کا گوشت برآمد کرتی ہے.
(Click here for Android APP of IBTN. You can follow us on facebook and Twitter)
About sharing
کینیڈا-انڈیا جھڑپ کے پیچھے کیا ہے؟
پیر، اکتوبر ...
بلڈوزر سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کا سخت موقف، سپریم کورٹ نے کیا ک...
اپوزیشن کی مخالفت کے بعد مودی حکومت نے یو پی ایس سی سے لیٹرل انٹری...
کولکاتہ عصمت دری اور قتل کیس پر سپریم کورٹ نے کیا کہا؟
بنگلہ دیش میں انقلاب کو کچلنے کے لیے بھارت سے بہت سے منصوبے بنائے ...